زندگی میں جائیداد تقسیم کرنے کا حکم

Darul Ifta mix

زندگی میں جائیداد تقسیم کرنے کا حکم

سوال

مفتی صاحب !  ایک مسئلہ معلوم کرنا تھا کہ میری ایک دکان ہے،جس کو میں فروخت کرنا چاہتا ہوں،میری چار بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، چھوٹے بیٹے کا انتقال ہوگیا ہے،اس کے دو بیٹے ہیں جن کی میں کفالت کررہا ہوں،ماں کا پہلے انتقال ہوگیا،میرا بڑا بیٹے کی عادات صحیح نہیں ہیں،کسی کام کے لیے جب پیسے دیتا ہوں تو وہ انہیں کھا جاتا ہےمجھے لگتا ہے کہ میرے مرنے کے بعد وہ دکان پہ قبضہ کرلے گااور بہنوں کو حصہ نہیں دے گااب میں دکان فروخت کرکے ان سب کےحصے دے دوںراہنمائی فرمائیں ۔

 

جواب

صورت مسئولہ میں اگر آپ اپنی زندگی میں مذکورہ دوکان یا اس کی قیمت بیٹوں کے درمیان تقسیم کرنا چاہتے ہیں،تو یہ ہبہ(گفٹ)کے حکم میں ہے،لہذا آپ کو چاہیےکہ اپنے لیے جتنا حصہ رکھنا چاہتے ہیں رکھ لیں،اپنی بیوی اور پوتوں کو جتناحصہ  چاہیں دے دیں،اس کے بعد دوکان یا اس کی قیمت پانچ برابر حصوں میں تقسیم کرکے ہر ایک بیٹے اور بیٹی کو برابر برابر حصہ دے دیں۔

البتہ دینداری ،فرمانبرداری یا کسی اور معقول وجہ سے اولاد میں سے کسی کو زیادہ دینے میں حرج نہیں۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتوی نمبر: 168/309