بینک کی کمائی سے حج کروانے کا حکم

Darul Ifta mix

بینک کی کمائی سے حج کروانے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک امام صاحب سے سنا  کہ وہ فرمارہے تھے کہ آدمی  اپنے والدین کو بینک کی تنخواہ سے حج کرا سکتا ہے،البتہ بینک کی  نوکری کے علاوہ  کوئی  دوسری نوکری بھی تلاش کرتا رہے،جب دوسری نوکری مل جائےتو پھر بینک کی نوکری چھوڑ دے ،اب پوچھنا یہ ہے کہ  بینک کی کمائی سے والدین کو حج کرانا درست ہے ؟

جواب

بینک کی نوکری کی تنخواہ سے حج  ادا کرنے سے حج ذمہ سے ساقط ہوجائے گا،لیکن قبول نہیں ہوگا ، یعنی حج کا ثواب نہیں ملے گا، نیز والدین کو حج کرانے سے حج کا فریضہ والدین کے ذمے سے ساقط ہوجائے گا ۔

لمافي البحر الرائق:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل بالنفقة الحرام كما ورد في الحديث مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة ولا تنافي بين سقوطه وعدم قبوله فلا يثاب لعدم القبول ولا يعاقب في الآخرة عقاب تارك الحج.

(كتاب الحج،2541،رشيدية)

وفي الهندية:

ويجتهد في تحصيل نفقة حلال فإنه لا يقبل الحج بالنفقة الحرام مع أنه يسقط الفرض عنه معها وإن كانت مغصوبة. (كتاب الحج،1488،رشيدية). فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی

فتوی نمبر:171/9