ایک وقت کی روٹی ہونے کے باوجود سوال کرنا اور تعاون کرنا جائز یا نہیں؟

Darul Ifta mix

ایک وقت کی روٹی ہونے کے باوجود سوال کرنا اور تعاون کرنا جائز یا نہیں؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے پاس ایک وقت کی روٹی ہو او رپھر بھی وہ سوال کرتا ہے، کیا اس کے لیے سوال کرنا او راس کو دینا صحیح ہے یا نہیں؟ وضاحت مطلوب ہے۔

جواب

اگر وہ سائل ایسا ہو جس کے پاس ایک وقت کا کھانا موجود ہو ، یا اس کے لینے پر قادر ہو، تو اس سائل کے لیے کھانے کا سوال کرنا جائز نہیں ہے، نیز اس کی اعانت کرنے والے گناہ گار ہوں گے، البتہ اگر وہ سائل کھانے کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً کپڑے وغیرہ کا سوال کرتا ہے اور اس کا وہ محتاج بھی ہے، تو اس کی حاجت کو پورا کرنا جائز، بلکہ باعث ثواب ہے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی