مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

 

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

مقالات، مشاہدات، واقعات، شخصیات، تأثرات
تالیف: مولانا محمد اکبر شاہ بخاری
صفحات:680 سائز:23×36=16
ناشر: ادارہ اسلامیات، انار کلی ،لاہور

مولانا محمد اکبر شاہ بخاری مدظلہ مختلف دینی رسائل وجرائد میں دینی ومذہبی عنوانات پر لکھتے رہتے ہیں۔ زیر نظر کتاب میں انہوں نے اپنے ان مضامین ومقالات کے انتخاب کو مرتب کرکے شائع کیا ہے۔ کتاب کو سات ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے، باب اول علمی واصلاحی مقالات وبیانات، باب دوم تاریخی وشخصی مقالات ومشاہدات، باب سوم چند عظیم محبوب شخصیات او ران کی عظیم خدمات، باب چہارم اکابر علماء کے متعلق چند مشاہدات وواقعات، باب پنجم علماء دیوبند کی اسلامی، دینی وسیاسی خدمات، باب ششم اکابر کے حالات… دینی وتبلیغی اسفار او راجتماعات اور باب ہفتم مکتوبات وتأثرات اکابر ومشائخ کے عنوان سے ہے۔ ان میں سے اکثر مضامین مولانا کے اپنے تالیف اورمرتب کردہ ہیں جب کہ بعض مضامین دیگر اکابر وبزرگوں کے ہیں اور مؤلف نے انہیں منتخب کیا ہے۔ ان مضامین میں دینی، علمی، عملی اور اصلاحی پندونصائح او راکابر علماء سے متعلق بہت مفید اورگراں قدر معلومات جمع کی گئی ہیں۔ کتاب کا مطالعہ دلچسپی اور علمی معلومات میں اضافے کا باعث ہو گا۔

کتاب کی جلد بندی مضبوط اور طباعت واشاعت خوب صورت ومعیاری ہے۔

برصغیر میں اسلام کی آمد واشاعت  او راسلامی عقائد ونظریات
تالیف: مولانا حافظ عبدالحق خان بشیر نقش بندی
صفحات:192 سائز:23×36=16
ناشر: حق چار یار اکیڈمی، مدرسہ حیات النبی، محلہ حیات النبی، گجرات۔

کتاب کا موضوع اس کے عنوان سے واضح ہے کہ اس میں برصغیر میں اسلام کی آمدواشاعت اور اسلامی عقائد ونظریات پر گفت گو کی گئی ہے۔ کتاب کی ابتداء میں مقدمہ ہے جس میں اہل سنت والجماعت سے متعلق نہایت مفید اور عمدہ گفت گو کی گئی ہے ۔ بعد ازاں کتاب کو چار مقالات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا مقالہ تقلید فقہاء اربعہ… تاریخ کے آئینے میں، دوسرا مقالہ برصغیر میں اسلام کی آمد واشاعت، تیسرا مقالہ علماء دیوبندکا تاریخ ساز کردار، افکار وخدمات کے آئینے میں اور چوتھا مقالہ اہل سنت والجماعت کے عقائد ونظریات کے عنوان سے ہے۔

یہ کتاب نظریاتی اور فکری اعتبار سے بہت مفید ہے او راس میں برصغیر پاک وہند میں بسنے والے اہل سنت والجماعت حنفی مسلمانوں کے لیے دینی، علمی، فکری اور نظریاتی کے حوالے سے مختصر، جامع اور سہل انداز واسلوب میں راہ نمائی کی گئی ہے۔ علماء ،طلبہ اور عوام وخواص سب حضرات کے لیے اس کا مطالعہ مفید ہو گا اور مختصر وقت میں فکر ونظر کے حوالے سے وہ اس کتاب سے بہت کچھ حاصلسکتے ہیں۔

الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کوقبول فرمائے۔

کتاب کا ٹائٹل خوب صورت اور طباعت درمیانے درجے کی ہے۔

مجلہ صفدر گجرات
یہ مجلہ صفدر کا چھٹا شمارہ ہے، اس کے مدیر مولانا حمزہ احسانی صاحب ہیں او راس میں درج ذیل مضامین شائع کیے گئے ہیں، شیخ المشائخ اور امام اہل سنت، عقیدہ حیات قبر اور امام قرطبی رحمہ الله، مسئلہ وحدة الوجود اور آل غیر مقلدیت، زبیر علی زئی کا تعاقب، توہین رسالت کا مسئلہ اور عمار خان ناصر، سربراہان وفاق المدارس کے نام کھلا خط اور شیخ المشائخ نمبر اکابرین ومبصرین کی نظر میں۔

57 صفحات کا یہ رسالہ مظہریہ دارالمطالعہ، محلہ حیات النبی، نزد فوارہ چوک، گجرات سے شائع کیا گیا ہے۔

ماہنامہ آب حیات لاہور کا شان صحابہ کرام رضی الله عنہم نمبر
یہ ماہنامہ آب حیات لاہور کا ذوالقعدہ1440ھ بمطابق جولائی2019ء کا شمارہ ہے اور اس میں صحابہ کرام رضی الله عنہم کی عظمت شان، جرأت وبہادری، مقام ومرتبہ اور تقوی وللہیت پر مشتمل مضامین شامل کیے گئے ہیں اور یہ سب مضامین رسالے کے مدیر مولانا محمود الرشید عباسی حدوٹی صاحب کے تالیف کردہ ہیں۔ مضامین کے عنوانات یہ ہیں: صحابہ کرام کی شجاعت وبہادری، وزیراعظم پاکستان اور صحابہ کرام رضی الله عنہم، قرآن مجید اور صحابہ کرام مہاجرین او رانصار، مہاجرین وانصار سچے مؤمن، بیعت رضوان اور رضائے رحمان، تقوی اور صدقات صحابہ کرام کی پہچان، مہاجرین اور انصار  کے لیے جنت اور فوز عظیم، صحابہ کرام معتدل امت، صحابہ کرام بہترین امت، صحابہ کرام رضی الله عنہم انتخاب خداوندوی، صحابہ کرام سب جنتی۔ صحابہ کرام رضی الله عنہم کے یہ فضائل ومناقب قرآن مجید کی آیات مبارکہ کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔

نیز اس خاص نمبر میں ماہنامہ صدائے جمعیت لاہور بھی شامل کیا گیا ہے او راس کے مدیر بھی مولانا محمو دالرشید عباسی حدوٹی صاحب ہیں۔ اس میں صحابہ کرام رضی الله عنہم کے فضائل ومناقب حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ارشادات مبارکہ کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔ اول الذکر رسالے کے صفحات 48 جب کہ آخر الذکر کے صفحات 32 ہیں اور اس طرح اس خاص نمبر کے کل صفحات80 بنتے ہیں۔

اس خاص نمبر کا مقصد وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ایک متنازعہ نشری تقریر کا رد ہے جو صحابہ کرام رضی الله عنہم سے متعلق سطحی معلومات پر مشتمل تھی اور اس میں ان کی شان میں نازیبا الفاظ ذکر کیے گئے تھے۔ الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو بار آور ثابت فرمائے اور اسے صحابہ کرام رضی الله عنہم کی شان سے نابلد لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے۔ آمین

رسالے کی قیمت 20 روپے ہے اور ملنے کا پتہ ہے : ادارہ آب حیات، لاہور، غوث گارڈن2 ،جی ٹی روڈ مناواں، لاہور کینٹ۔

برصغیر میں عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور تحریک آزادی کشمیر
یہ مولانا عبدالحق خان بشیر کی ایک تقریر ہے جو شبان ختم نبوت ضلع گجرات کے زیر اہتمام ایک ختم نبوت کانفرنس میں گئی تھی اور اسے مولانا کے صاحبزادے عبدالرحمن خان انس نعمانی نے قلم بند کرکے بعض اضافوں اورحوالہ جات کے ساتھ مرتب کرکے شائع کیا ہے۔ ذیلی عنوانات درج ذیل قائم کیے گئے ہیں۔ امام اعظم ابوحنیفہ اور عقیدہ توحید وختم نبوت، عقیدہ ختم نبوت پر پہلا حملہ سلطان جلال الدین اکبر کا دین الہی، مجدد الف ثانی اور اکبر کا دین الہی، عقیدہ ختم نبوت پر دوسرا حملہ سر سید احمد خان کا فکرنیچریت، عقیدہ ختم نبوت پر تیسرا حملہ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعوی نبوت، سر سید کا تصور نبوت اور مرزا قادیانی، قادیانیت کے خلاف جدید تعلیم یافتہ حضرات کی جدوجہد، قادیانی دعوی ڈاکٹر علامہ اقبال مرحوم کی نظر میں، قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے، علامہ اقبال مرحوم کا دعوی، قادیانیت ذاولفقار علی بھٹو کی نظر میں، ظلی اور بروزی نبی کا مقام حقیقی اور اصلی نبی سے زیادہ (العیاذ بالله تعالی)، ختم نبوت پر چوتھا حملہ جاوید احمد غامدی کا تصور نبوت وشریعت، ختم نبوت مکانی اور غامدی صاحب، ختم نبوت زمانی اور غامدی صاحب، غامدی کا حیات مسیح علیہ السلام اور ظہور مہدی علیہ الرضوان سے انکار، ختم نبوت مرتبی اور غامدی صاحب، تحریکآزادی کشمیر اور قادیانیت، کشمیری مسلمانوں کے ساتھ مجلس احرار اسلام کا اظہار یک جہتی، تحریک کشمیر پر قادیانیوں کا شب خون اور علامہ اقبال، علامہ اقبال کی علماء دیوبند سے عقیدت، تحریک پاکستان اور قادیانیت، کرتار پور راہداری اور قادیانی منصوبہ اور سکھ قادیان ریاست۔

یہ بیان24 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی اہمیت اس کے عنوانات سے واضح ہے۔ البتہ صفحہ نمبر14,13 میں ایک ہی عبارت اور مضمون چھپ گیا ہے، اسے درست کر لینا چاہیے۔

یہ بیان شبان ختم نبوت ضلع گجرات کی طرف سے شائع کیا گیا ہے۔