مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

غنیة المتملّي في شرح منیة المصلّي(حلبی صغیر)
تالیف: الشیخ ابراہیم الحنفی
صفحات:363 سائز:20×26=8
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار، کراچی

”منیة المصلي وغنیة المبتدي“ علامہ محمد بن محمد الرشید بن علي سدید الدین کاشغری حنفی رحمة الله علیہ ( المتوفی705ھ) کی تالیف ہے، جس میں صرف نماز سے متعلق مسائل کو جمع اور مرتب کیا گیا ہے۔ علامہ ابراہیم بن محمد بن ابراہیم حلبی رحمة الله علیہ (المتوفی956ھ) نے اس کی دو شرحیں تالیف کی ہیں۔ ایک شرح مطول ہے جس کا نام انہوں نے ”غنیة المستملي“ رکھا اور یہ ”حلبی کبیر“ کے نام سے معروف ہے، جب کہ دوسری شرح مختصر ہے، جس کا نام”غنیة المتملي“ ہے اور یہ ”حلبی صغیر“ کے نام سے معروف ہے۔ ہمارے پیش نظر اس وقت یہی مختصر شرح ہے، جس میں سلف صالحین کے طرز کے مطابق بین السطور متن کی شرح کی گئی ہے، جس سے متن کی ضروری اور اہم وضاحت ہو جاتی ہے۔ البتہ طویل دلائل اور اعتراضات وجوابات کے سلسلے سے اجتناب کیا گیا ہے، نیز اقوال شاذہ اور ضعیفہ سے بھی احتراز کیا گیا ہے۔ جہاں دلیل کی ضرورت پڑی ہے تو وہاں اختصار کے ساتھ ایک دو دلیلیں ذکر کر دی گئی ہیں۔ نماز سے متعلق فقہ حنفی کے مسائل کا یہ نہایت معتبر ومستند مجموعہ ہے۔ پاکستان میں اسے زمزم پبلشرز نے معیاری کاغذ، مضبوط جلد بندی اور رنگین طباعت کے ساتھ خوب صورت انداز میں شائع کیا ہے۔

تحقیق المقال في رؤیة الہلال
تالیف: مفتی مطیع الرحمن
صفحات:600 سائز:23×36=16
ناشر: ادارة الحمدان، صوابی

جیسا کہ نام سے واضح ہے کہ زیر نظر کتاب میں رویت ہلال سے متعلق گفت گو کی گئی ہے۔ جس میں ”رؤیت“ اور”ہلال“ کی تعریف وتحقیق، رؤیت ہلال کی شرعی حیثیت، شرائط، نصاب شہادت ،پاکستان رؤیت ہلال کمیٹی کی تشکیل، طریقہ کار، قواعد وضوابط، حدود، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے فیصلے، رؤیت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین حضرت مولانا محمد عبدالله صاحب رحمة الله علیہ، موجودہ چیئرمین مولانا مفتی منیب الرحمن صاحب ، سابق رکن زونل کمیٹی صوبہ سرحد مولانا عبدالسلام سلفی، رکن مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی سید شبیر احمد کا کاخیل کے انٹرویوز، رؤیت ہلال کمیٹی کی شرعی حیثیت ، علماء کرام اورمفتیان عظام کے فتاویٰ جات، پرائیویٹ کمیٹی کی حیثیت، مفتیان کرام کے فتاوی جات، رؤیت ہلال کمیٹی سے متعلق چند علماء اور ماہرین کا متفقہ فیصلہ ،عرب علماء کے فتاوی جات، مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی پر چند اعتراضات کا مختصر جائزہ، پرائیویٹ کمیٹیوں کا طریقہ کار اور ان کا تعارف، جامع مسجد قاسم علی خان پشاور کے خطیب مولانا شہاب الدین پوپلزئی صاحب کا انٹرویو، غیر سرکاری کمیٹیوں کا شرعی اصولوں سے موازنہ، اختلاف مطالع کی بحث، اختلاف مطالع کے معتبر نہ ہونے کے دلائل، معتبر ہونے کے دلائل، علماء کی آراء اور فتاوی جات، بحث کا خلاصہ اور آخر میں مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کی اصلاح کے لیے چند تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

کتاب میں مؤلف کا رحجان اس بات کی طرف ہے کہ مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کا طریقہ کار شرعی اصولوں کے مطابق ہے اور پاکستان میں وحدت صوم وعیدین کے لیے رؤیت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے۔ البتہ جہاں اصلاح کی ضرورت ہے تو ان امور کی اصلاح کر لینی چاہیے۔ جب کہ اس کے مقابلے میں غیر سرکاری اور پرائیویٹ کمیٹیوں کا طریقہ کار شرعی اصول کے مطابق نہیں ہے۔ لہٰذا ان کمیٹیوں کو الگ سے فیصلے نہیں کرنے چاہییں۔ اس سے امت میں انتشار پیدا ہوتا ہے اور وحدت کی فضا متاثر ہوتی ہے۔ الله تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہو اور ہمیں صحیح فیصلے کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ آمین

کتاب کی طباعت واشاعت میں معیار کا خیال رکھا گیا ہے۔

مجلہ صفدر
”مجلہ صفدر“ کے مدیر مولانا حمزہ احسانی صاحب ہیں۔ اس وقت ہمارے سامنے اس کا ربیع الاول1439ھ بمطابق دسمبر2017ء کا شمارہ ہے، جس میں عید میلاد النبی اور محفل میلاد کی شرعی حیثیت سے متعلق اہل علم کے مضامین شائع کیے گئے ہیں، متعلقہ موضوع پر اس شمارے میں بہت اہم اور اچھا خاصا مواد جمع ہو گیا ہے، جو اس موضوع سے واقف ہونے والے عوام وخواص سب کے لیے مفید ہے۔ یہ شمارہ 104 صفحات پر مشتمل ہے اور سرورق پر یہ پتہ درج ہے: مظہریہ دارالمطالعہ ،جنہان سومرو، سندھ۔

توضیح النحو شرح اردو ہدایة النحو
تالیف: مولانا محمد ارشد شاہ
صفحات:292 سائز:20×30=8
ناشر: ضحی پبلیکیشنز، سیون ڈے، صدر، کراچی

یہ درس نظامی درجہ ثانیہ کے نصاب میں داخل علم نحو کی معروف کتاب ”ھدایةالنحو “کی اردو شرح ہے، جسے سلیس زبان میں وفاق المدارس کے امتحانی طرز کے مطابق مرتب کیا گیا ہے۔ عربی عبارت پر عنوان قائم کرکے اس کا ترجمہ کیا گیا ہے ، سوالات وجوابات کی صورت میں عبارت کی تشریح کی گئی ہے اور ہر بحث کے آخر میں تمارین دی گئی ہیں۔ شرح میں یہ انداز واسلوب طلبہ کی آسانی کے لیے اختیار کیا گیا ہے۔ امید ہے کہ اس انداز واسلوب سے طلبہ کو فائدہ ہو گا او رکتاب کے حل میں سہولت وآسانی ہو گی۔ کتاب کی ابتداء میں اہل علم کی تقاریظ ہیں، جس میں شرح کے اسلوب کو سراہا گیا ہے۔