مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

برصغیر میں قرآن فہمی کا تنقیدی جائزہ
تالیف: ڈاکٹر محمد حبیب الله قاضی چترالی
صفحات:946 سائز:20×30=8
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار، کراچی

زیر نظر کتاب مولانا محمد حبیب الله چترالی کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے، جس میں برصغیر پاک وہند میں قرآن مجید کے تراجم وتفاسیر کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے۔ باب اول میں تین فصول ہیں، فصل اول میں تفسیر، تاویل او رتحریف کی لغوی واصطلاحی تعریفات اور ان سے متعلق دیگر امور کو بیان کیا گیا ہے، فصل دوم میں تفسیر قرآن کی ابتداء اور اس کے ارتقاء پر گفت گو کی گئی ہے جس میں عہد نبوی ، عہدصحابہ کرام رضی الله عنہم، عہد تابعین میں تفسیر، علم تفسیر کی تدوین وتالیف کی ابتداء اور اس دور کے مشہور مفسرین اور تفاسیر کا تذکرہ شامل ہے۔

باب دوم دو فصلوں پر مشتمل ہے۔ فصل اول میں تفسیر کی اقسام تفسیر بالماثور، تفسیر بالرائے، تفسیرفقہی ، تفسیر صوفی اور ان میں سے ہر ایک قسم کیچنداہم تفاسیر کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

فصل دوم میں علم تفسیر کے مختلف مناہج واسالیب اور عربی زبان کی اہم تفاسیر کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔

تیسرا باب دو فصلوں پر مشتمل ہے۔ فصل اول میں برصغیر پاک وہند میں تفسیر کی ابتداء وارتقاء مشہور مفسرین اور ہندوستان میں قرآن مجید کے تراجم وتفاسیر کے حوالے سے خدمات کا اجمالی تذکرہ ہے، فصل دوم میں برصغیر کے مشہور مفسرین کے تراجم وتفاسیر کا مختصر تعارف وجائزہ ہے۔

باب چہارم سترہ فصول پر مشتمل ہے، جس میں برصغیر میں قرآن فہمی اور تفسیر کے میدان میں مختلف مکاتب فکر کی خدمات کا تعارف اوران کے تفسیری افکار کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ فصل اول میں حضرت شاہ ولی الله محدث دہلوی رحمة الله علیہ مکتب فکر کا منہج تفسیر، تفسیری افکار اور اس مکتب فکر کے مشہور ومعروف مفسرین ومترجمین کی تفسیری خدمات کا تعارف وجائزہ پیش کیا گیا ہے۔ فصل دوم میں علماء دیوبند کی تفسیری خدمات، منہج واسلوب، مشہور مفسرین ومترجمین اوران کی تفسیری خصوصیات وامتیازات کا تذکرہ شامل ہے۔

فصل سوم میں حضرت مولانا حسین علی رحمة الله علیہ مکتب فکر کا تفسیری منہج واسلوب، معروف مترجمین ومفسرین او ران کی تفسیری خدمات وخصوصیات کا تذکرہ ہے۔ فصل چہارم میں حضرت مولانا عبیدالله سندھی رحمة الله علیہ مکتب فکر کا تفسیری منہج اور قرآنی فکر انقلاب کا تعارف وجائزہ،فصل پنجم میں مولانا ابوالکلام آزاد کا تفسیر اور فہم قرآن میں منہج وتفردات، فصل ششم میں مولانا محمد عبدالحق حقانی، تفسیروفہم قرآن میں ان کا منہج واسلوب، طریق استدلال اور سر سید احمد خان پر ان کی عالمانہ تنقید، ساتویں فصل میں مولانا احمد رضا خان بریلوی مکتب فکر کا تفسیر میں منہج واسلوب ، تفردات اور اس مکتب فکر کے مشہورومعروف مفسرین ومترجمین، آٹھویں فصل میں مولانا حمید الدین فراہی مکتب فکر کا تفسیری منہج اور اس کی تفسیری خصوصیات اور تفردات، نویں فصل میں مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کا فہم قرآن، ان کی تفسیر کا تعارف اور تفردات، فصل دہم میں مولانا وحید الدین خان کے تفسیری تفردات، گیارہویں فصل میں اہل حدیث مکتب فکر کی تفسیری کاوشیں، منہج واسلوب اور تفسیری خصوصیات ، بارہویں فصل میں سر سید احمد خان کی قرآنی سوچ وفکر، بحیثیت مفسر ان کی کار کردگی، تفردات اور علمائے حق کی ان پر عالمانہ تنقید، تیرہویں فصل میں عنایت الله خان المشرقی کا فہم قرآن، تفسیر میں ان کا منہج واسلوب ، تفردات وکفریات، چودہویں فصل میں غلام احمد پرویز مکتب فکر، تفسیر وفہم قرآن میں ان کا منہج واسلوب اور تفسیری تفردات وکفریات ، پندرہویں فصل میں غلام احمد پرویز مکتب فکر، تفسیر قرآن میں اس مکتب فکر کا منہج، فکری تفردات وکفریات، سولہویں فصل میں مولوی محمد علی لاہوری مرزائی، تفسیر قرآن میں اس کا منہج واسلوب اور افکار وتفردات اور سترہویں فصل میں شیعہ مکتب فکر کی تفاسیر، ان کا منہج اور تفردات وکفریات کو بیان کیا گیا ہے۔

تفاسیر وتراجم او رمفسرین ومترجمین کے تعارف اورجائزہ پیش کرنے کے حوالے سے یہ ایک عمدہ اور قابل قدر علمی کاوش ہے اور اس کی ترتیب وتالیف میں محنت وعرق ریزی سے کام لیا گیا ہے اور مختلف مکاتب فکر کے فہم قرآن اور تفسیری منہج واسلوب پر مدلل انداز میں تنقید کی گئی ہے۔ کتاب میں حوالہ دینے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دلچسپ بھی ہے اور معلومات افزاء بھی۔ الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو مقبول ونافع بنائے اور اہل علم کو اس سے استفادہ کی توفیق عنایت فرمائے۔

کتاب کی طباعت واشاعت خوب صورت ومعیاری ہے۔

جوہر صغیر شرح اردو نحو میر
مرتب: مولاناحبیب الله حقانی
صفحات:120 سائز:23×36=16
ناشر: السعید اکیڈمی، دارالعلوم سعیدیہ، کوٹھا، تحصیل ٹوپی، ضلع صوابی

یہ مبتدی طلبہ کے لیے علم نحو کی معروف کتاب ”نحومیر“ کی اردو شرح ہے،جسے مولانا محمد اسلم شیخو پوری رحمة الله علیہ کے افادات کی روشنی میں مرتب کیا گیا ہے، انداز بیان آسان اور عام فہم ہے ۔ لمبی اور بے جا تقریروں کے بجائے نفس کتاب کو سمجھانے پر اکتفا کیا گیا ہے اور یہی مبتدی طالب علم کے لیے مفید وکار آمد ہوتا ہے۔ نیز اجراء کے لیے ہر فصل کے آخر میں مولانا عبدالله گنگوہی رحمة الله علیہ کی ”تسہیل النحو“ سے سوالات او رمشقیں بھی دی گئی ہیں ، جس سے کتاب کی اہمیت وافادیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ امید ہے کہ ”نحو میر“ کے فہم میں یہ شرح معاون ثابت ہو گی۔

یہ کتاب کارڈ ٹائٹل کے ساتھ عمدہ ورق پر شائع کی گئی ہے۔

قرآنی صفوة المصادر
تالیف: مولانا محمد طارق
صفحات:262 سائز:20×30=8
ناشر: مکتبة الرحمت، خان پور، ضلع رحیم یا رخان

زیر نظر کتاب میں قرآن مجید میں استعمال ہونے والے تمام ابواب کے مصادر کو ہفت اقسام کی ترتیب پر مرتب کیا گیا ہے، اگر قرآن مجید میں خود مصدر استعمال نہیں ہوا اور اس مصدر کے اسماء و افعال استعمال ہوئے ہیں توان کی سورة وآیت نمبر کے حوالے کے ساتھ نشاندہی کی گئی ہے اور ان تمام امور کو نقشے کی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ ابتداء میں ثلاثی مجرد ، ثلاثی مزید فیہ او ررباعی صحیح کے ابواب کے قرآن مجید میں استعمال ہونے والیمصادر اور ان کے اسماء وافعال کو بیان کیا گیا ۔ پھر ملحقات کے ابواب، ابواب مہموز، ابواب معتل، ابواب مضاعف او رابواب مرکبات کے مصادرکو بیان کیا گیا ہے جیسا کہ علم الصرف کی کتابوں میں ابواب کی عموماً ترتیب رکھی گئی ہے۔ کتاب کی ترتیب وتالیف میں محنت سے کام کیا گیا ہے اوراس سے قرآن مجید کیصیغہ جات کو پہچاننے اور قرآنی صیغہ جات سے اجراء میں سہولت وآسانی پیداہو گی۔

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔